پاکستان میں انجیر — ایک کم جانی جانے والی بیش قیمت نعمت

تعارف

انجیر (Ficus carica) ایک قدیم اور غذائیت سے بھرپور پھل ہے جس کا ذکر مذاہب، طبِ یونانی اور جدید تحقیق میں یکساں اہمیت کے ساتھ ملتا ہے۔ دنیا کے مختلف خطوں میں اسے "فگ" کہا جاتا ہے، مگر پاکستان میں یہ نسبتاً کم اگایا اور کھایا جاتا ہے۔ حالانکہ پاکستان کی آب و ہوا، خاص طور پر بلوچستان، سندھ اور جنوبی پنجاب کے کئی علاقے، اس کی کاشت کے لیے موزوں ہیں۔


پاکستان میں کاشت کے حالات

پاکستان میں انجیر کاشت کے لیے درج ذیل عوامل اہم ہیں:

  • آب و ہوا: انجیر کو گرم اور نیم خشک آب و ہوا پسند ہے۔

  • درجہ حرارت: 15 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ میں بہترین نشوونما پاتا ہے۔

  • مٹی: اچھی نکاسی والی ہلکی یا میدانی زمین موزوں ہے۔

  • پانی: زیادہ پانی یا کھڑا پانی نقصان دہ ہے، لیکن خشک سالی میں باقاعدہ آبپاشی ضروری ہے۔

بلوچستان کے ضلع خضدار اور قلات، سندھ کے کچھ ساحلی علاقے، اور جنوبی پنجاب میں بہاولپور اور رحیم یار خان انجیر کی کاشت کے لیے خاص طور پر موزوں سمجھے جاتے ہیں۔


اہم اقسام

پاکستان میں یا تو بیرون ملک سے لائی گئی اقسام اگائی جاتی ہیں یا پھر مقامی طور پر موافق اقسام منتخب کی جاتی ہیں:

  1. بلیک مشن (Black Mission) — میٹھا اور رسیلا، دو فصلیں دیتا ہے۔

  2. براؤن ٹرکی (Brown Turkey) — قدرے نرم ذائقہ، نمی اور بارش برداشت کرتا ہے۔

  3. کڈوٹا (Kadota) — ہلکی مٹھاس، محفوظ کرنے اور خشک کرنے کے لیے بہترین۔

  4. سیلسٹے (Celeste) — زیادہ میٹھا اور بند آنکھ والا پھل، کیڑوں اور نمی سے محفوظ رہتا ہے۔


غذائیت اور صحت کے فوائد

  • فائبر: ہاضمے کو بہتر کرتا ہے اور قبض سے بچاتا ہے۔

  • قدرتی شکر: فوری توانائی فراہم کرتا ہے۔

  • معدنیات: کیلشیم، پوٹاشیم، آئرن اور میگنیشیم سے بھرپور۔

  • دل کی صحت: کولیسٹرول کم کرنے اور بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں مددگار۔

طبِ یونانی میں انجیر کو خون صاف کرنے، دمہ اور گلے کے امراض میں مفید سمجھا جاتا ہے۔


معاشی امکانات

پاکستان میں انجیر کی پیداوار اب بھی محدود ہے، لیکن برآمدات کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ اگر جدید کاشتکاری، ڈرپ اریگیشن، اور پودوں کی بہتر اقسام متعارف کرائی جائیں تو یہ پھل نہ صرف کسانوں کے لیے منافع بخش ثابت ہو سکتا ہے بلکہ ملک کی زرِ مبادلہ آمدنی میں بھی اضافہ کر سکتا ہے۔


کاشت کاروں کے لیے مشورے

  • دھوپ والی جگہ اور پانی کی نکاسی کا خاص خیال رکھیں۔

  • پودے کو ضرورت سے زیادہ پانی نہ دیں۔

  • فصل پکنے پر جلد کٹائی کریں کیونکہ زیادہ پکنے پر پھل پھٹ سکتا ہے۔

  • پودوں کی باقاعدہ کانٹ چھانٹ سے بہتر پیداوار حاصل ہوتی ہے۔


نتیجہ
پاکستان میں انجیر ابھی عام نہیں، لیکن یہ ایسا پھل ہے جو ذائقے، غذائیت اور مارکیٹ ویلیو کے لحاظ سے اپنی جگہ بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ اگر کسان اور متعلقہ ادارے اس پر توجہ دیں تو چند برسوں میں یہ پاکستان کے اہم برآمدی پھلوں میں شامل ہو سکتا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

پاکستان میں کھجور کی کاشت

Research Process in Social Sciences

PARADIGMS OF SOCIAL RESEARCH