کسی ایک غذا کو غیر معمولی یا بہترین غذا (سُپر فوڈ) نہیں کہا جا سکتا، سائنسی شواہد اس بات کو رد کرتے ہیں۔ بلا تحقیق معلومات پر یقین کر لینے کی ایک بڑی وجہ متوازن غذا کے بارے میں مناسب جان کاری کا نہ ہونا ہے۔انسان کے جسم کو مناسب حالت میں کام کرنے کیلئے کاربوہائیڈریٹس، چکنائی، پروٹین، وٹامن، فائبر، منرل اور انٹی آکسیڈینٹس کی ایک خاص مقدار ضرورت ہوتی ہے۔ ان میں سے کسی بھی جز کی کمی انسان کی صحت کو متاثر کرتی ہے۔ ایک اچھی خوراک ان تمام اجزا کی جسم تک فراہمی یقینی بناتی ہے۔ دراصل غذائی ماہرین نے انسانی غذا کو مختلف گروہوں میں تقسیم کیا ہے جن میں سے ایک درجہ بندی یہہو سکتی ہے: 1۔ اناج 2۔ پھل اور سبزیاں 3۔ دودھ اور انڈے 4۔ دالیں اور پھلیاں 5۔ گوشت 6۔گھی اور آئل۔ روزمرہ زندگی میں باقاعدگی سے شامل وہ قدرتی غذا جس میں یہ تمام اقسام مقررہ مقدار میں شامل ہوں بہترین یا متوازن غذا کہلاتی ہے۔ ہر گروہ کی اپنی اپنی منفرد خصوصیات ہوتی ہیں اور وہ مخصوص غذائی عناصر ہم تک پہنچاتے ہیں۔ مثال کے طور پر دودھ کیلشیم کا ایک اچھا ذریعہ ہے جبکہ پھل اور سبزیاں فائبر اور مختلف اینٹی آکسیڈنٹس کا بہت اچھا ذریعہ ہیں جو انسانی سیل کی مرمت کرتے ہیں اور بیماریوں کے خلاف مزاحمت بھی کرتے ہیں۔ اسی طرح مچھلی، سویا بین کے تیل، اخروٹ اور کچھ خاص انڈوں میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ پائے جاتے ہیں جو انسانی دماغ کیلئے بہت ضروری ہیں۔ ایک طرف اگر کسی خوراک میں کچھ عناصر زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں تو دوسری طرف اس میں کچھ عناصر کی کمی بھی ضرورہوتی ہے۔ مثال کے طور پر دودھ میں آئرن کی مطلوبہ مقدار نہیں پائی جاتی اور سبزیوں میں چکنائی کی تعداد ناکافی ہوتی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ انسان کی خوراک مختلف گرہوں پر مشتملہو تاکہ تمام ضروری اجزا مسلسل ملتے رہیں۔ فاسٹ فوڈ میں توانائی زیادہ اور غذائیت بہت کم ہوتی ہے اور یہ غذا موٹاپا اور کینسر کا باعث بن سکتی ہیں اس لئے اپنی خوراک کو جس قدر ممکن ہوسکے قدرتی رکھیں۔ مختصراً ہم کہہ سکتے ہیں کہ مناسب غذائیت، مناسب مقدار، باقاعدگی اور تنوع ایک بہترین غذا کے سنہری اصول ہیں۔ ٭…٭…٭
http://m.dunya.com.pk/index.php/special-feature/2017-04-16/18312
No comments:
Post a Comment